ہیڈلائنز نیوز

حکومت نے آزاد جموں و کشمیر میں ایف سی کی تعیناتی کی منظوری دے دی

اسلام آباد: سیکیورٹی بڑھانے کی ریاست کی درخواست کے جواب میں، وفاقی حکومت نے اتوار کو آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں ان کی ملاقات کے بعد آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے یہ اعلان کیا۔

دونوں نے ملاقات کے دوران آزاد جموں و کشمیر حکومت کے آئندہ مالی سال کے بجٹ، موجودہ سیاسی ماحول اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی اے جے کے پولیس کی معاونت کے علاوہ نیلم جہلم، منگلا اور گلپور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے لیے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے گی۔

رائع نے مزید کہا کہ ایف سی کی چھ پلاٹون آزاد جموں و کشمیر میں تین ماہ کے لیے تعینات کی جائیں گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نقوی نے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ علاقے میں امن برقرار رکھنے اور سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ آزاد جموں و کشمیر میں پرتشدد مظاہرے دیکھنے میں آئے جس کے نتیجے میں مہنگائی اور بجلی کے بلند نرخوں کے خلاف چار روزہ مظاہروں کے دوران متعدد ہلاکتیں ہوئیں، جن میں ایک پولیس اہلکار سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

احتجاجی مظاہروں اور بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے آزاد جموں و کشمیر کی انتظامیہ وادی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے رینجرز بھیجنے پر مجبور ہوئی۔

مزید برآں، وفاقی حکومت نے ایف سی کی تعیناتی سے ایک دن پہلے آپریشن "عظیم استقامت” شروع کرنے کا اعلان کیا، ایک قومی انسداد دہشت گردی مہم جس کا مقصد ریاست پاکستان کو نشانہ بنانے والے شدت پسندوں پر دباؤ بڑھانا تھا۔

نیشنل ایکشن پلان پر سنٹرل ایپکس کمیٹی (NAP) کا اجلاس ہوا اور حکومت کی جانب سے ایک نیا آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کو تمام فریقین نے قبول کیا۔

Leave a Comment