ہیڈلائنز نیوز

سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان آئی بی او میں دہشت گرد کو ختم کردیا۔

جمعرات کو انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع ہوشاب میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن (IBO) کیا ہے جہاں وہ دہشت گردوں کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں۔

آئی بی او کے دوران فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ نتیجے میں، دہشت گرد علی جان مارا گیا، جب کہ دو دہشت گرد زخمی ہوئے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ مارے گئے دہشت گرد سے ہتھیار، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، جو علاقے میں بے گناہ شہریوں کے اغوا اور ٹارگٹ کلنگ سمیت متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں سرگرم عمل را۔

یکیورٹی فورسز نے علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے صفائی کا آپریشن شروع کیا۔

آئی ایس پی آر نے کہا، "پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے ساتھ مل کر، بلوچستان کے امن اور استحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”

وزیر اعظم شہباز شریف نے ہوشاب میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے افسران اور جوان ملک بھر سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم کو افواج پاکستان پر فخر ہے اور دہشت گردی سے نجات کے لیے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

ملک میں حالیہ مہینوں کے دوران خاص طور پر کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردانہ حملوں اور سرحد پار سے دراندازی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آخری واقعہ تین روز قبل رپورٹ کیا گیا تھا جس میں سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا (کے پی) کے ضلع دیر میں افغانستان کی سرحد کے راستے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

اسلام آباد نے بار بار کابل میں افغان طالبان انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کے لیے کالعدم عسکریت پسند تنظیموں کے استعمال سے روکے۔

Leave a Comment